میں بہت عجیب لڑکا ہوں. یہاں سبھی میرے الفاظ پڑھتے ہیں میرے الفاظ پسند بھی کیے جاتے ہیں لیکن. اُن کے پیچھے چُھپا درد کوئی نہیں پڑھ پاتا. یہ حقیقت ہے کہ جو بات آپ پر گزری وہ آپ جتنا محسوس کر سکتے ہو ویسا کوئی نہیں محسوس کر سکتا بھلے وہ آپ کے کتنے ہی قریب کیوں نہ ہو میں جب لکھتا ہوں تو میرا دماغ بیک وقت سینکڑوں سوچوں میں اُلجھا ہوا ہوتا ہے میں کتنی ہی اُلجھنوں سے بیک وقت لڑ رہا ہوتا ہوں کتنے ہی رویے سینہ چھلنی کر رہے ہوتے ہیں پتہ ہے انسان تب بے بس نہیں ہوتا جب اُس کے پاس کوئی اپنا نہ ہو انسان بے بس تب ہوتا ہے جب اُس کے پاس اپنے ہوتے ہوئے بھی نا ہونے کے برابر ہوں. ایسے ہی میں بھی لوگوں کے ہجوم میں ہوتے ہوئے اکیلا ہوں اور اکیلے لوگ زیادہ دیر تک نہیں جیا کرتے یوں ہی میں بھی کسی دن چلا جاؤں گا سانس بند ہو جائے گی یہیں میری تحریریں رہ جائیں گی میرے لکھے گئے الفاظ میرے دُکھ کی گواہی دیتے رہیں گے لیکن.. میں نہیں رہوں گا سب کے بیچ تب اگر میرے لکھے ہوئے الفاظ کوئی پڑھے تو مجھے اپنی خاموش دعاؤں میں یاد رکھے... 🥺
No comments:
Post a Comment